24/02/2025 05:50

کس رنگ میں ہیں اہل وفا اس سے نہ کہنا

کس رنگ میں ہیں اہل وفا اس سے نہ کہنا
کیوں پھول ہیں خوشبو سے جدا اس سے نہ کہنا

ڈوبی نہیں مدت سے جو نظروں کے بھنور میں
اس آنکھ کا جو حال ہوا اس سے نہ کہنا

یادوں کے در و بام پہ اک نام وہی نام
کیا جانے کئی بار لکھا اس سے نہ کہنا

لپٹی تھی دریچوں سے حسیں چاندنی کیسے
کیا کیا مجھے تاروں نے کہا اس سے نہ کہنا

بجھتی ہی نہیں پیاس یہاں جلتے لبوں کی
بن برسے گزرتی ہے گھٹا اس سے نہ کہنا

بکھری تھیں کبھی رنگتیں اس سونے نگر میں
اب شامؔ نہ خوشبو نہ ہوا اس سے نہ کہنا

محمود شام

مزید شاعری