loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 16:47

کنول جو وہ کنار آب جو نہ ہو

غزل

کنول جو وہ کنار آب جو نہ ہو
کسی بھی اپسرا سے گفتگو نہ ہو

قضا ہوا ہے ایک جسم بے طرح
کہیں ہماری آنکھ بے وضو نہ ہو

ہتھیلیوں میں بھر کے بات تو کریں
چراغ کو مکالمے کی خو نہ ہو

دمک رہا ہے کیسری حجاب سے
اس آئینے میں کوئی ہو بہ ہو نہ ہو

میں کیا کروں گا رہ کے اس جہان میں
جہاں پہ ایک خواب کی نمو نہ ہو

عامر سہیل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم