loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 03:43

کچا پھل تھا اونچی شاخ

کچا پھل تھا اونچی شاخ
کیسے ہاتھ میں آتی شاخ

آخر ایندھن بنتی ہے
بوڑھے پیڑ کی سوکھی شاخ

جب صیاد نے وار کیا
دونوں تڑپے ، پنچھی ، شاخ

پتے شور مچاتے ہیں
کس گلچیں نے پکڑی شاخ

کلیاں کھلنے والی تھیں
بے دردی نے کاٹی شاخ

اس کے ہاتھ کا لمس ملا
سوکھے پیڑ سے پھوٹی شاخ

اُس بن جیون ایسے ہے
ارشد جیسے ٹوٹی شاخ

ارشد محمود ارشد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم