loader image

MOJ E SUKHAN

کچھ اس طرح سے گزاری ہے زندگی میں نے

کچھ اس طرح سے گزاری ہے زندگی میں نے
ہر ایک سانس کو سمجھا ہے آخری میں نے

سمجھ گیا وہیں راز وصال جب دیکھا
حباب تیرا مآل شکستگی میں نے

کرشمۂ مئے توحید اے تعال اللہ
سرور ہے مرے ساقی کو اور پی میں نے

لگا کے ان کی محبت میں جان کی بازی
تمام دولت کونین جیت لی میں نے

کسی کا راز سمجھتا گیا جہاں تک بھی
سمجھ میں آیا کہ سمجھا نہ کچھ ابھی میں نے

انا زباں سے نہ کہتے نہ دار پر کھنچتے
کیا ہے قہر یہ منصور آپ کی میں نے

ہے ماورائے سخن برقؔ گفتگو میری
خموش رہ کے بھی اکثر ہے بات کی میں نے

رحمت الہٰی برقی اعظمی

ایک تبصرہ چھوڑیں