loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 03:23

کچھ ستارے ضوفشاں ہیں، کچھ لکیریں منحنی

Kuxh Sitary Zoofishan Hain Kuch lakeerain Munhani

غزل

کچھ ستارے ضوفشاں ہیں، کچھ لکیریں منحنی
ہر کوئی ہوتا نہیں دنیا میں قسمت کا دھنی

آنکھ کی چھوڑیں، نظر کا زاویہ پہچانیئے
کچھ نگاہیں پارسا ہیں، کچھ ہیں نیزے کی انی

اک ذرا سی بات ہی لائی تھی دونوں کو قریب
اک ذرا سی بات پر آپس میں دونوں کی ٹھنی

کیسے کیسے ظرف والوں سے ملاقاتیں رہیں
پھول، خوشبو، رنگ، پارہ، آگ، ہیرے کی کنی

پہلے اک دوجے کا منھ دیکھا کئے امداد کو
پھر رہے ہیں بد حواس اب، جان پر جب آ بنی

ٹھہرا ٹھہرا سا لگے ہے، مضمحل، بوجھل، اداس
وقت کی بھی اِن دنوں ہے کچھ طبیعت اَن مَنی

تبسؔم اعظمی

Tabasum Aazmi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم