Kahoon kia main Husn o Jamal ki
غزل
کہوں کیا میں حسن و جمال کی
وہ مصوری ہے کمال کی
جو ہے چاندنی میں غزل سرا
اسے کیا خبر مرے حال کی
مری شاعری میں ہے اور کیا
وہی بات ہجر و وصال کی
جو مثال ہو سرِ آئنہ
اسے کیا طلب ہے مثال کی
جو ہے مختصر سی ملی ہمیں
ہے وہ زندگی بھی ملال کی
جو مسرتوں کا ہو تذکرہ
وہ ہے بات خواب و خیال کی
جو ہر اک صدی میں لکھی گئی
وہی داستاں ہے زوال کی
ہے حشام کس کو سمجھ یہاں
تری سوچ تیرے سوال کی
حشام سید
Hasham Syed