loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 12:49

کیا خبر تھی دوستو یہ حادثہ ہو جائے گا

کیا خبر تھی دوستو یہ حادثہ ہو جائے گا
میرے دل کو توڑ کر وہ غیر کا ہو جائے گا

جان سے زیادہ جسے چاہا تھا میں نے دوستو
یہ نہیں سوچا تھا وہ پل میں جدا ہو جائے گا

پیار تو کر لو مگر اے دوستو یہ جان لو
دیکھتے ہی دیکھتے وہ بے وفا ہو جائے گا

چاہیں جتنا پوجھ لو لیکن حقیقت ہے یہی
راہ کا پتّھر بھلا کیسے خدا ہو جائے گا

کون دشمن ہے وفا کا کون ہے جانِ وفا
آج لو اس بات کا بھی فیصلہ ہو جائے گا

اپنے مولا پر بھروسہ کیجیے اے دوستو
چل پڑوگے تم جدھر خود راستہ ہو جائے گا

اب خدا کے واسطے نہ عشق کا چرچہ کرو
زخم پھر وشمہ کوئی دل کا ہرا ہو جائے گا

وشمہ خان وشمہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم