کیا سے کیا ہو گیا محبت میں
میں فنا ہو گیا محبت میں
کتنی اچھی گزر رہی تھی کہ میں
مبتلا ہوگیا محبت میں
گرد آ لود تھا بہت مرا دل
آئنہ ہو گیا محبت میں
میں کہ محدود تھا بس ایک جگہ
جا بجا ہو گیا محبت میں
دھیان کچھ اتنا اس کا تھا خود سے
میں جدا ہو گیا محبت میں
یو اسے میں نے آزمایا کہ میں
بے وفا ہو گیا محبت میں
کوچہء یار میں نسیمِ سحر
نقشِ پا ہو گیا محبت میں
نسیم سحر