loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 20:53

کیا مٹا دو گے نام پھولوں کا

غزل

کیا مٹا دو گے نام پھولوں کا
مت کرو قتل عام پھولوں کا

رنگ و بو نے بھی ساتھ چھوڑ دیا
رفتہ رفتہ تمام پھولوں کا

گلستاں کو فروغ ہوگا مگر
شرط ہے احترام پھولوں کا

اک نہ اک دن حساب لینا ہے
باغباں سے تمام پھولوں کا

موسم گل ہے یہ خزاں تو نہیں
کیوں ہے برہم نظام پھولوں کا

ایک دو کا معاملہ تو نہیں
مسئلہ ہے تمام پھولوں کا

بجلیاں لے رہی ہیں گن گن کر
غالباً انتقام پھولوں کا

خون ناحق ہے یہ ارے توبہ
صبح غنچوں کا شام پھولوں کا

یوں جو مرجھا گئے بغیر کھلے
غم ہے ایسے تمام پھولوں کا

ہے سبھی کی نگاہ میں رومیؔ
آج کرب تمام پھولوں کا

رومانہ رومی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم