loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 10:16

کیسے رکھیں گے سر پہ کسی کا ادھار ہم

غزل

کیسے رکھیں گے سر پہ کسی کا ادھار ہم
قرض وفا میں کرتے ہیں سر کا شمار ہم

افسوس اسی چمن میں ہوئے بے وقار ہم
جس کو کہ چاہتے رہے دیوانہ وار ہم

الفاظ مدح خواں تھے قلم تھے بکے ہوئے
کیسے تراش لیتے کوئی شاہ کار ہم

ملنا ہمارا خاک میں ضائع نہ جائے گا
دے جائیں گے چمن کو شعور بہار ہم

کوئی سپر بچا نہ سکے گی حضور کو
تلوار سے سخن کی کریں گے جو وار ہم

اے زندگی نہ ہم سے چھپا راز زندگی
ہر سانس میں ہیں تیرے ہی آئینہ دار ہم

ڈالیں اب ایک اور روایت کی داغ بیل
دشمن پہ اے نیازؔ کریں اعتبار ہم

عبدالمتین نیاز

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم