loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 18:01

کیسے کیسے خواب دیکھے، دربدر کیسے ہوئے​

کیسے کیسے خواب دیکھے، دربدر کیسے ہوئے​
کیا بتائیں روز و شب اپنے بسر کیسے ہوئے​

​نیند کب آنکھوں میں آئی، کب ہوا ایسی چلی​
سائباں کیسے اُڑے، ویراں نگر کیسے ہوئے​

​کیا کہیں وہ زُلفِ سرکش کس طرح ہم پر کھلی​
ہم طرف دار ہوائے راہگُزر کیسے ہوئے​

​حادثے ہوتے ہی رہتے ہیں مگر یہ حادثے​
اک ذرا سی زندگی میں، اس قدر کیسے ہوئے​

​ایک تھی منزل ہماری، ایک تھی راہِ سفر​
چلتے چلتے تم اُدھر، اور ہم اِدھر کیسے ہوئے​

​رسا چغتائی​

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم