loader image

MOJ E SUKHAN

کیوں مرا حال قصہ خواں سے سنو

غزل

کیوں مرا حال قصہ خواں سے سنو
یہ کہانی مری زباں سے سنو

غم ہی غم ہے مرے فسانے میں
دکھ ہی دکھ ہے اسے جہاں سے سنو

مجھ سے پوچھو تم اپنے جی کا حال
راز کی بات راز داں سے سنو

غم مرے دل میں تم ہو پردے میں
سچ تو ہے تم اسے کہاں سے سنو

چھپ گیا ہے فسانۂ بیخودؔ
کبھی تم بھی تو قصہ خواں سے سنو

بیخود بدایونی

ایک تبصرہ چھوڑیں