loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 11:02

گرمیء التفات کاٹی ہے

گرمیء التفات کاٹی ہے
جیتے مرتے حیات کاٹی ہے

جاں بہ لب ہی رہے لبِ دریا
زیست مثلِ فرات کاٹی ہے

جس نے بوئے قدم قدم پہ اشک
اس نے راہ_ نجات کاٹی ہے

اس نےپھررکھدیا ہےہاتھ پہ ہاتھ
اس نے پھر میری بات کاٹی ہے

لوگ آنکھوں میں رات کاٹتے ہیں
میں نے دانتوں سے رات کاٹی ہے

تب سمجھ پائے زندگی کو امین
خود سے جب اپنی ذات کاٹی

امین اڈیرائی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم