loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 08:46

گنتی میں بے شمار تھے کم کر دیے گئے

گنتی میں بے شمار تھے کم کر دیے گئے
ہم ساتھ کے قبیلوں میں ضم کر دیے گئے

پہلے نصاب عقل ہوا ہم سے انتساب
پھر یوں ہوا کہ قتل بھی ہم کر دیے گئے

پہلے لہولہان کیا ہم کو شہر نے
پھر پیرہن ہمارے علم کر دیے گئے

پہلے ہی کم تھی قریۂ جاناں میں روشنی
اور اس پہ کچھ چراغ بھی کم کر دیے گئے

اس دور نا شناس میں ہم سے عرب نژاد
لب کھولنے لگے تو عجم کر دیے گئے

عالم تاب تشنہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم