گو نقوشِ صفحۂ ہستی مٹا سکتا ہوں میں
یاد تیری یار لیکن کب بھلا سکتا ہوں میں
تم کو یہ دعویٰ تیرے دل کو مٹا سکتا ہوں میں
مجھ میں یہ قدرت ہے تم کو دل بنا سکتا ہوں میں
جب کبھی تم روٹھ جاؤ تو منانے کے لئے
آنسوؤں کے لاکھ دریا بھی بہا سکتا ہوں میں
وہ ملی ہے بارگاہِ عشق سے دیوانگی
بزم کیا عالم کو دیوانہ بنا سکتا ہوں میں
ہاں غضب آلود نظروں سے مجھے دیکھو تو تم
دل جلا سکتا ہوں میں ہستی مٹا سکتا ہوں میں
تم اگرآجاؤ کلفت عین عشرت ہو مجھے
رنجشیں سب بھول کر خوشیاں منا سکتا ہوں میں
ساقی کاکوری