loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 13:15

گھر میں رہتے ہوئے ڈر لگتا ہے

غزل

گھر میں رہتے ہوئے ڈر لگتا ہے
اب بیابان ہی گھر لگتا ہے

پاؤں رکھتا ہوں تو دھنستی ہے زمیں
سر اٹھاتا ہوں تو سر لگتا ہے

قتل و غارت ہے گلی کوچوں میں
شہر دہشت کا نگر لگتا ہے

ڈگمگاتی ہے دھماکوں سے زمیں
آسماں زیر و زبر لگتا ہے

زندگی یوں تو گزر جائے گی
کتنا مشکل یہ سفر لگتا ہے

غیر تو غیر ہمیں آج کے دن
اپنے ہم سایے سے ڈر لگتا ہے

بی ایس جین جوہر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم