loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 03:26

گھر کا رستہ بھی ملا تھا شاید

گھر کا رستہ بھی ملا تھا شاید

راہ میں سنگ وفا تھا شاید

۔

اس قدر تیز ہوا کے جھونکے

شاخ پر پھول کھلا تھا شاید

۔

جس کی باتوں کے فسانے لکھے

اس نے تو کچھ نہ کہا تھا شاید

۔

لوگ بے مہر نہ ہوتے ہوں گے

وہم سا دل کو ہوا تھا شاید

۔

تجھ کو بھولے تو دعا تک بھولے

اور وہی وقت دعا تھا شاید

۔

خون دل میں تو ڈبویا تھا قلم

اور پھر کچھ نہ لکھا تھا شاید

۔

دل کا جو رنگ ہے یہ رنگ اداؔ

پہلے آنکھوں میں رچا تھا شاید

ادا جعفری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم