loader image

MOJ E SUKHAN

گھوڑا

گھوڑا

تم نے دیکھا ہوگا گھوڑا
کیا سینا اس کا ہے چوڑا

شکل ہے پیاری وہ ہے بانکا
کاٹھی اچھی رنگ بھی اچھا

بال اس کی دم اور گردن کے
کیا ہیں ملائم اور چمکیلے

گول قدم ہیں ٹانگیں پتلی
رانیں طاقت ور اور چپٹی

نعل اگر ہوں سم نہیں گھستے
دوڑتے ہیں آرام سے گھوڑے

سم ہیں سخت کچھ ایسے بچو
کاٹیں تو ایذا نہ ہو اس کو

کان ہیں چھوٹے کھڑے نکیلے
دانت ہیں منہ میں آگے پیچھے

گھاس چنا بس اس کی غذا ہے
چبا چبا کر یہ کھاتا ہے

تیز ہے اتنا دوڑنے والا
دم کئی میلوں میں ہے لیتا

عقل سمجھ اچھی ہے اس کی
اور وفا بھی اس میں پائی

رکھتا ہے یہ یاد وہ رستہ
اس نے جو اک بار بھی دیکھا

تابع اپنے مالک کا ہے
اس کے اشارے پر چلتا ہے

رنج میں آقا کو جو ہے پاتا
اپنی جان کو بھی ہے کھپاتا

تم بھی سبق لو اس سے بچو
اپنے بڑوں کو راضی رکھو

جو کہتا ہے جوہرؔ مانو
اس کی بات کو جھوٹ نہ مانو

بنے میاں جوہر

Facebook
Twitter
WhatsApp