loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 03:15

ہجر کی رات چھوڑ جاتی ہے

ہجر کی رات چھوڑ جاتی ہے
نت نئی بات چھوڑ جاتی ہے

عشق چلتا ہے تا ابد لیکن
زندگی ساتھ چھوڑ جاتی ہے

دل بیابانی ساتھ رکھتا ہے
آنکھ برسات چھوڑ جاتی ہے

چاہ کی اک خصوصیت ہے کہ یہ
مستقل مات چھوڑ جاتی ہے

مرحلے اس طرح کے بھی ہیں کہ جب
ذات کو ذات چھوڑ جاتی ہے

ہجر کا کوئی نا کوئی پہلو
ہر ملاقات چھوڑ جاتی ہے

فرحت عباس شاہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم