loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 06:44

ہر پرندے کی بات سنتا ہے

غزل

ہر پرندے کی بات سنتا ہے
بے زباں پیڑ سب سے اچھا ہے

جس قدر ہم نے بھید سمجھا ہے
کوئی منزل نہ کوئی رستہ ہے

ان اندھیروں کو کس لئے کوسیں
روشنی بن کے پھول کھلتا ہے

چلنے والا نکل گیا آگے
قافلہ راستے میں ٹھہرا ہے

جس کی خاطر ہیں جاگتے رہے ہم
وہ ابھی پالنے میں سوتا ہے

ان دنوں میں ہوں تنہا تنہا سا
ایک گم سم خیال رہتا ہے

بے گھروں کے قدم نہیں رکتے
ان کا آنگن تمام دنیا ہے

دل بہلتا ہجوم میں رہ کر
خود سے ڈرتا ہوا وہ تنہا ہے

کل کی باتوں سے بے خبر ہم ہیں
سات جنموں کا کیا بھروسا ہے

دیپک قمر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم