ہر گھڑی بامِ چشم پر دکھ ہے
زندگی کیا ہے عمر بھر دکھ ہے
جو ترے عشق سے نصیب ہوا
مجھ کو جاں سے عزیز تر دکھ ہے
دکھ نے چھینی ہے خواب کی خواہش
جس نے کی میری آنکھ تر دکھ ہے
بھیڑ ہے غمزدہ پرندوں کی
گھر کے آنگن میں اک شجر , دکھ ہے
کیا کہوں حالِ روز و شب تسنیم
میرے حصے میں مختصر , دکھ ہے
سیدہ تسنیم بخاری