ہماری آنکھوں میں گر نمی ہے تو زندگی ہے
جو زندگی میں کوئی کمی ہے تو زندگی ہے
سکوت طاری جو ہو گیا تو تمام شد ہے
کوئی خموشی جو بولتی ہے تو زندگی ہے
جو موڑ آگے پڑا ہوا ہے وہ جا کے دیکھو
وہاں نئی راہ گر بنی ہے تو زندگی ہے
تمام حاصل تو زندہ رہنا نہیں گوارہ
کہیں ذرا کوئی تشنگی ہے تو زندگی ہے
میں روز خود سے جھگڑ کے خود کو منا رہی ہوں
کہ میری مجھ سے ٹھنی ہوئی ہے تو زندگی ہے
کسی کو گھائل کئے ہوئے ہے وہ چوٹ فرحت
تمہارے دل پر اگر لگی ہے تو زندگی ہے
آئرین فرحت