loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 15:26

ہمارے سینے میں خنجر کہاں گڑے ہوئے ہیں

Hamary seenay main Khanjar Kahan Gary Hoyee Hain

غزل

ہمارے سینے میں خنجر کہاں گڑے ہوئے ہیں
وفورِ عشق سے ہم جاں بہ لب پڑے ہوئے ہیں

ہم اپنا حال بتاتے نہیں سو یاروں نے
ہمارے نام پہ قصے کئی گھڑے ہوئے ہیں

کسی کے سر پہ سجے تھے کسی کے ہاتھوں میں
یہ جتنے پھول سرِ راہ گزر پڑے ہوئے ہیں

ہمارے پاؤں کے نیچے زمین ہے اب تک
تم آ کے دیکھو ہم اپنی جگہ کھڑے ہوئے ہیں

کریں گے ضد بھی تو سوجائیں گے یہ رو دھو کر
یہاں غریب کے بچے یونہی بڑے ہوئے ہیں

یہ آنکھیں بند نہ ہوں گی کسی کو دیکھے بغیر
یہ چند سانس کسی کے لیے اڑے ہوئے ہیں

ہمیشہ خود سے نبر آزما رہے راہی
سو اپنی ذات کے ملبے تلے پڑے ہوئے ہیں

عظیم راہی

Azeem Rahi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم