loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 01:08

ہمیں تو بس اتنی ہی خبر ہے

ہمیں تو بس اتنی ہی خبر ہے
ہمارا سر ہے تمہارا در ہے

اے فتنہ گر کیا تجھے خبر ہے
جو جل رہا ہے وہ تیرا گھر ہے

یہ میرے رب کا کرم ہے مجھ پر
خود اپنے اوپر مری نظر ہے


میں کچھ نہیں ہوں یہ سچ ہے لیکن
مری وفا تو عظیم تر ہے

مجھے محبت ہی چاہیے بس
کوئی بتائے گا وہ کدھر ہے

ابھی تو دل میں نہیں وہ پہنچا
ابھی تو حیرت میں گم نظر ہے

برا نہیں ہے یہ آسماں بھی
زمیں تو لیکن ہمارا گھر ہے

کبھی بھی ظلم و ستم کے آگے
جھکا نہیں جو وہی تو سر ہے

ابھی تو پہنچے ہیں کہکشاں تک
ابھی تو آگے کا بھی سفر ہے

فیاض علی فیاض

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم