loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 08:43

ہم اپنی فکر کا چہرہ بدل کے دیکھتے ہیں

Ham apni fikr ka chahra Badal Kay dekhty Hain

غزل

ہم اپنی فکر کا چہرہ بدل کے دیکھتے ہیں
طلسم خواب سے باہر نکل کے دیکھتے ہیں

سنا یہ ہے کہ بہت تیز گام ہو تم لوگ
تمہارے ساتھ ذرا ہم بھی چل کے دیکھتے ہیں

اٹھا کے چاند ستاروں کو سر پہ دیکھ چکے
ہم اپنے ماتھے پہ اب خاک مل کے دیکھتے ہیں

ذرا پتہ تو چلے حسن عہد نو کیا ہے
نئی نگاہ کے سانچے میں ڈھل کے دیکھتے ہیں

نئی حیات کی تصویر دیکھنے والے
حد نگاہ سے آگے نکل کے دیکھتے ہیں

یہ کیسے دوست ہیں پوچھے تو کوئی ان سے ذرا
سنبھالتے نہیں لیکن سنبھل کے دیکھتے ہیں

یہاں وہاں تو بہت جل چکے میاں قیصرؔ
اب اپنے دل کی سمادھی پہ جل کے دیکھتے ہیں

قیصر صدیقی

Qaiser Siddiqui

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم