ہم تیری مسکان پہ مرنے والے ہیں
یعنی اس امکان پہ مرنے والے ہیں
انسانوں سے کرتے ہیں جو پیار بہت
وہ تو ہر انسان پہ مرنے والے ہیں
جو چاہے اس دل پر تم تحریر کرو
عشق کے ہم عنوان پہ مرنے والے ہیں
چار دنوں سے بھوکے ہیں سو اے صاحب
بچے اک اک نان پہ مرنے والے ہیں
کچھ آنکھوں ہی آنکھوں میں مر جاتے ہیں
کچھ شاہی فرمان پہ مرنے والے ہیں
ہم جیسے جو شان سے جیتے ہیں امبر
اپنی آن و بان پہ مرنے والے ہیں
عبدالمجید راجپوت امبر