loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 03:11

ہم جب اک بار تیرے رخ کی جھلک دیکھتے ہیں

Ham jab Ik baar Teray Rukh ki jhalak dekhty Hain

غزل

ہم جب اک بار تیرے رخ کی جھلک دیکھتے ہیں
دیر تک لوگ ان آنکھوں کی چمک دیکھتے ہیں

اب خزاؤں کے تسلط میں یہ مرجھائے ہوئے لوگ
آپ کے ساتھ بہاروں کی کمک دیکھتے ہیں

ڈوب جاتے ہیں سب آواز کی شیرینی میں
اور ہم آپ کے لہجے کی کھنک دیکھتے ہیں

ایسے لگتا ہے کہ صلح کے لیے آمادہ ہیں
جب رویے میں کبھی ان کے لچک دیکھتے ہیں

دیکھنا چاہتے ہیں اچھے خدوخال سبھی
کون اس دل میں جو ہوتی ہے کسک دیکھتے ہیں

تم سمجھتے ہو ہمیں دھن ہے ستاروں کی فقط
جب کہ ہم ان سے پرے رنگ فلک دیکھتے ہیں

روک سکتے تو نہیں آپ کو ہم زرغونے
ہاں مگر جاتے ہوئے دیر تلک دیکھتے ہیں

زرغونہ خالد

Zarghoona Khalid

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم