loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 02:04

ہم سکوں پائیں گے سلماؤں میں کیا

ہم سکوں پائیں گے سلماؤں میں کیا
خوشبوؤں کا قحط ہے گاؤں میں کیا

کم نہیں گہرے سندر سے جو دل
وہ بھلا ڈوبے گا دریاؤں میں کیا

ہر طرف روشن ہیں یادوں کے کلس
گھر گئے ہیں ہم کلیساؤں میں کیا

جن کی آنکھوں میں ہے نیندوں کا غبار
روشنی پائیں گے صحراؤں میں کیا

رات دن قرنوں سے ہوں گرم سفر
ایک چکر ہے مرے پاؤں میں کیا

دھوپ تو بدنام ہے یوں ہی رضاؔ
پھول مرجھاتے نہیں چھاؤں میں کیا

رضا ہمدانی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم