loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 15:40

ہم وفاؤں سے جفاؤں کا صلہ دیتے رہے

ہم وفاؤں سے جفاؤں کا صلہ دیتے رہے
وہ رقیبوں کو مرے پھر بھی گلہ دیتے رہے

جب نہ پایا کاتب تقدیر کو بھی غم گسار
آرزوؤں کو تھپک کر ہم سلا دیتے رہے

ان کے آنے کی بندھی امید تو ایسا ہوا
راستے میں ہم چراغ دل جلا دیتے رہے

عشق میں بسمل ستم سے اسقدر مایوس تھے
ہر خوشی کا سلسلہ غم سے ملا دیتے رہے
اقبال بسمل

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم