loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 03:19

ہوائیں جب گھنٹیاں بجائیں تو لوٹ آنا

غزل

ہوائیں جب گھنٹیاں بجائیں تو لوٹ آنا
کسی کی آنکھیں دئے جلائیں تو لوٹ آنا

بہت دنوں تک یہ موسم گل نہیں رہے گا
جو شاخ جاں پر گلاب آئیں تو لوٹ آنا

ہوا درختوں سے جب گلے مل کے رو رہی ہو
پرند لمبے سفر پہ جائیں تو لوٹ آنا

جو ضد پہ آ جائے دل تو اس کی بھی مان لینا
پرانی یادیں بہت ستائیں تو لوٹ آنا

فراق کی آگ چاٹ جاتی ہے جسم و جاں کو
جو سن سکو وقت کی صدائیں تو لوٹ آنا

عشرت آفرین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم