loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 01:19

ہوائے شام ذرا سا قیام ہوگا نا

غزل

ہوائے شام ذرا سا قیام ہوگا نا
چراغ جاں کو جلاؤں کلام ہوگا نا

بس ایک بات ہی پوچھی بچھڑنے والے نے
کبھی کہیں پہ ملے تو سلام ہوگا نا

رخ جمال پہ شکنیں ہی جب سجی ہوں گی
تو پھر ہمارا رویہ بھی خام ہوگا نا

تری بہشت میں حور و قصور ہوں گے مگر
قرار جاں کا بھی کچھ انتظام ہوگا نا

کبھی کبھار ہی لیکن پکارتے ہیں تجھے
ہمارا چاہنے والوں میں نام ہوگا نا

اگر میں آدھا ادھورا ہی لوٹ آؤں تو
نگاہ ناز وہی اہتمام ہوگا نا

بس ایک بار محبت سے دیکھنا ہے ادھر
بتاؤ تم سے یہ چھوٹا سا کام ہوگا نا

چراغ جلتے رہیں یا کہ راکھ ہو جائیں
تمہارے آتشیں رخ کو دوام ہوگا نا

افتخار شاہد ابو سعد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم