loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/08/2025 01:23

ہوا جفاؤں کی ایسی چلا گیا کوئی

ہوا جفاؤں کی ایسی چلا گیا کوئی
چراغ میری وفا کا بجھا گیا کوئی

نہ کوئی نقش قدم ہے نہ منزلوں کا پتا
یہ راستہ مجھے کیسا دکھا گیا کوئی

اسی امید پے میں انتظار کرتی رہی
میں لوٹ آؤنگا کہہ کر چلا گیا کوئی

تمام عمر کے احساں بھلا دیے اس نے
ذرا سی بات پہ ہو کر خفا گیا کوئی

اب اس سے بڑھکے بھلا بے وفائی کیا ہوگی
ہنسایا جس نے اسی کو رلا گیا کوئی

کسی کے عشق میں سب کچھ لٹا دیاوشمہ
دل و دماغ پہ اس طرح چھا گیا کوئی

وشمہ خان وشمہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم