loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 08:40

ہوا چلی تو بہت دیر تک رکی ہی نہیں

ہوا چلی تو بہت دیر تک رکی ہی نہیں
کہ جیسے یاد تمھاری کبھی تھمی ہی نہیں

سماعتوں میں مری گونجتی رہی ہر دم
وہ ایک بات جو اس نے کبھی کہی ہی نہیں

نہ جانے کسی لئے اس کا ہی انتظار رہا
وہ ایک شخص کہ جس سے کبھی ملی ہی نہیں

ہوا نے جب بھی اڑایا گئی فلک کی طرف
عجیب خاک تھی جو خاک میں ملی ہی نہیں

کبھی لگا کہ بہت تیز رو رہے لمحے
کبھی لگا کئی صدیوں سے میں چلی ہی نہیں

جہاں تلک بھی چلو گے تمھارے ساتھ چلوں
محبتوں کے سفر میں کبھی تھکی ہی نہیں

کسی کی تیر۔نظر نے ستم کئے اتنے
کلی جو باغ۔تمنا میں تھی کھلی ہی نہیں

میں اک سفیر ہوں رضیہ گداز لہجوں کی
خفا کسی سے بہت دیر تک رہی ہی نہیں

پروفیسر رضیہ سبحان

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم