loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 12:32

ہو نہ جائے یہ سفر بھی باعثِ آزار دیکھ

ہو نہ جائے یہ سفر بھی باعثِ آزار دیکھ
در بنالے راہ میں گر تو کوئی دیوار دیکھ

میں خرد مندوں میں ہوں تنہا جنوں کا پاسباں
یعنی خود کو کرچکا ہوں اس قدر بیکار دیکھ

زندگی نے مجھ کو آخر کیا دیا ، یہ پوچھ مت
دیکھ چشمِ نم ادھر ، یہ دیدۂ خوں بار دیکھ

ہوش میں تھا تب تلک یہ آبلہ پائی رہی
بے خودی نے کردیا ہے راستہ ہموار دیکھ

خاک تھا جو، چاک پہ رکھا، جسے پیکر کیا
اے خدا! تجھ سے ہی ہے وہ برسرِ پیکار دیکھ

تتلیاں لینے خراجِ حسن آئیں باغ میں
اور گل پھیلا رہا ہے دامنِ ایثار دیکھ

آسماں سے پہلے ہی مجھ کو نکالا جا چکا
اور اب کردی گئی ہے یہ زمیں دشوار دیکھ

زخم دے کر دوستوں نے اپنی اپنی راہ لی
اور مجھ پر ہنس رہے ہیں اب تلک اغیار دیکھ

کون بچ پایا ہے ، ہائے، زیست کا ہوکر شکار
مرگیا کاشفؔ بھی آخر چھوڑ کر گھر بار دیکھ

کاشف علی ہاشمی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم