ہَوا کا جھونکا نہ کوئی آہٹ کسی طرف سے
میں خُوش گُمانی میں مُبتلا تھا تری طرف سے
عجَب سی حَالت ہے آج دل کی ! معاف کرنا
اگر کِسی کا بھی دِل دُکھا ہو مِری طرف سے
تُجھے پتہ ہے؟صَدائیں آتی ہیں مُجھ کو شب بھر
تو جِس جگہ پر جُدا ﮨُوا تھا ، اُسی طرف سے
یہ رَفتہ رَفتہ جو بُجھ رہے ہیں چراغ میرے
ہَوائیں کیسی یہ چَل پڑی ہیں تری طرف سے؟
بس اک طرف ہی پڑا ﮨُوا ہُوں کئی دنوں سے
میں مشکلوں میں گِھرا ﮨُوا ہُوں سَبھی طرف سے
فیصل محمود