loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

20/04/2025 21:47

ہے مرہم کے ہوتے ہوے تن دریدہ

ہے مرہم کے ہوتے ہوے تن دریدہ
گدائے وفا ہوں سو ہوں سر بریدہ

توجہ تری میرے زخموں کا مرہم
تری خوش نگاہی مگر ہے چنیدہ

ہیں لفظوں کے میرے تو چہرے بھی زخمی
مگر تیرا مرہم بھی ہے بر گزیدہ

کہ مرہم کے جادو سے مر، ہم نہ جائیں
مریض ے وفا ہوں ،ہیں سانسیں بھی چیدہ

جو صحرا میں چھالوں سے رستا لہو ہے
وہ لکھے گا میری وفا کا قصیدہ

حوادث نے توڑا ، جفاوں نے مارا
کمر اب جوانی میں بھی ہے خمیدہ

جہاں پر زمیں ہے اگاتی محبت
ہو قلب و جگر کا علاقہ چنیدہ

خبر کس نے دی تتلیوں کو چمن میں
پڑے جابجا ہیں گل ے شب گزیدہ

گل نسرین

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم