loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 10:36

یادیں چلیں خیال چلا اشک تر چلے

یادیں چلیں خیال چلا اشک تر چلے
لے کر پیام شوق کئی نامہ بر چلے

دل کو سنبھالتے رہے ہر حادثے یہ ہم
اب کیا کریں کہ خود ترے گیسو بکھر چلے

ہر گام پر شکست نے یوں حوصلہ دیا
جس طرح ساتھ ساتھ کوئی ہم سفر چلے

شوق طلب نہ ہو کوئی بانگ جرس تو ہو
آخر کوئی چلے تو کس امید پر چلے

اب کیا کرو گے سیر سمن زار آرزو
رت جا چکی چڑھے ہوئے دریا اتر چلے

راہوں میں ہوشؔ سنگ برستے ہیں ہر طرف
لے کر یہ کاروان تمنا کدھر چلے

ہوش ترمزی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم