یاد ہے وہ بھی اک زمانہ تھا
آپ کا ہم سے دوستانہ تھا
ایک اپنا بھی آشیانہ تھا
شام لوٹ کے بھی انا تھا
بات ویسے تو کتنی سادہ تھی
پھر بھی لہجہ منافقانہ تھا
آپ بھی ہم سے پیار کرتے تھے
یا تخیل یہ شاعرانہ تھا——-
در حقیقت وہی حقیقت تھی
آپ سے ربط غائبانہ تھا
دل اسی سے لگا لیا شاہیں
اک تجاہل جو عارفانہ تھا
شاہین برلاس