loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 16:58

یا تعلق ہی سرے سے نہ بنایا جا ئے

Ya Taluq hi siray say na Banaya Jayee

غزل

یا تعلق ہی سرے سے نہ بنایا جا ئے
یا محبت کا ہر اک نازا ٹھایا جائے

صبح کی شوخ کرن آنکھ میں رقصاں ہے ابھی
سو ابھی شام کا گھونگھٹ نہ اٹھایا جائے

خامشی اپنے تعیں ایک زباں ہوتی ہے .
کیا ضروری ہے فلک سر پہ اٹھایا جائے

آج ہی نگہِ طلبگار کا کاسہ بھر دے
عین ممکن ہے کہ کل مجھ سے نہ آیا جائے

کیوں نہ تصویر کی آنکھوں پہ بنا کر آنسو
درد کو ظبط سے آزاد کرایا جائے

میری پرواز پرکھنی ہے تو پرگن کے مرے
آسماں ان کے تناسب سے بنایا جائے

حاکمِ وقت سے بس اتنی گزارش ہے صدف
شہرِ لاہور دبستان بنایا جائے

علی صدف

Ali Sadaf

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم