loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:55

یوں تو کتنوں سے زمانے میں شناسائی ہے

یوں تو کتنوں سے زمانے میں شناسائی ہے
پھر بھی اس دل میں عجب عالمِ تنہائی ہے

پہلے کچھ لوگ تو رکھتے تھے وفاؤں کا بھرم
اب تو ہر شخص ہی لگتا ہے کہ ہرجائی ہے

دل میں شکوہ ہے نہ حسرت نہ تمنا ہے کوئی
جب سے اس جرمِ محبت کی سزا پائی ہے

ہم کہ برباد ہوئے شوقِ جنوں کے ہاتھوں
کیا کریں دل یہ ہمیشہ سے ہی سودائی ہے

اب مسیحا ہے کوئی اور نہ ہمدرد صبا ؔ
ملنے والوں میں ہر اک شخص تماشائی ہے

صبا عالم شاہ

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم