loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 22:14

یوں تو کیا کیا نظر نہیں آتا

یوں تو کیا کیا نظر نہیں آتا

کوئی تم سا نظر نہیں آتا

۔

ڈھونڈتی ہیں جسے مری آنکھیں

وہ تماشا نظر نہیں آتا

۔

ہو چلی ختم انتظار میں عمر

کوئی آتا نظر نہیں آتا

۔

جھولیاں سب کی بھرتی جاتی ہیں

دینے والا نظر نہیں آتا

۔

زیر سایہ ہوں اس کے اے امجدؔ

جس کا سایہ نظر نہیں آتا

امجد حیدر آبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم