loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 15:11

یوں نقاب رخ مقابل سے اٹھی

غزل

یوں نقاب رخ مقابل سے اٹھی
چشم صد نظارہ مشکل سے اٹھی

بازگشت شور غرقابی سہی
کوئی تو آواز ساحل سے اٹھی

قافلے ہیں کتنے درماندہ خرام
گرد راہوں سے نہ منزل سے اٹھی

تھام کر دل کیا اٹھے ارباب درد
اک قیامت تیری محفل سے اٹھی

سر سے بھی گزری ہے طوفاں کی طرح
جب بھی کوئی موج خوں دل سے اٹھی

چشم نظارہ سے مانند حجاب
تہمت نظارہ مشکل سے اٹھی

تابش دہلوی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم