loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 03:45

یوں نہ گھیراؤ اور جلاؤ پر

یوں نہ گھیراؤ اور جلاؤ پر
آنکھ رکھو زمیں کے گھاؤ پر

اک نظر رختِ جاں پہ ہے میری
اک نظر وقت کے بہاٶ پر

کتنا انمول تھا ضمیر کہ اب
آ گیا کوڑیوں کے بھاؤ پر

اس نے آنکھوں میں آگ سُلگائی
ہم نے دل رکھ دیا الاؤ پر

کھیل سمجھا تھا عشق کو لیکن
زندگی لگ گئی ہے داؤ پر

خواب سر سے اتار پھینکے ہیں
بوجھ بڑھنے لگا تھا ناٶ پر

بات نکلی تھی حُسنِ ظن کی امین
آن ٹھہری وہ رکھ رکھاٶ پر

امین اڈیرائی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم