loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 17:49

یک دو جام اور بھی دے تو ساقی

غزل

یک دو جام اور بھی دے تو ساقی
نہ رہے دل میں آرزو ساقی

میری تسکیں نہ ہوگی ساغر سے
منہ سے میرے لگا سبو ساقی

رات و دن مے کشوں کو رہتی ہے
تیری ہی یاد و جستجو ساقیمرزا

رند مفلس کو دے ہے زیاد شراب
بھائی مجھ کو تری یہ خو ساقی

آہ تجھ بن ہیں زار و نالاں ہم
بھولی مستی کی ہاو ہو ساقی

شیشۂ مے کی طرح سے ہم آج
رکھتے ہیں گریہ در گلو ساقی

کسی کے آگے مثل ساغر ہم
لاتے ہیں دست آرزو ساقی

لاتے ہیں مثل شیشۂ بادہ
تیرے ہی آگے سرفرو ساقی

رو نہیں اس کو بزم مستاں میں
جس کے تئیں تو نہ دیوے رو ساقی

دے جہاں دارؔ کو وہ مے جس کا
ہووے گل کا سا رنگ و بو ساقی

مرزا جواں بخت جہاں دار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم