loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

08/06/2025 02:02

یہی ہے دور غم عاشقی تو کیا ہوگا

یہی ہے دور غم عاشقی تو کیا ہوگا
اسی طرح سے کٹی زندگی تو کیا ہوگا

ابھی تو ہم نفسوں کو ہے وہم چارہ گری
ہوئی نہ درد میں پھر بھی کمی تو کیا ہوگا

یہ تیرگی تو بہر حال چھٹ ہی جائے گی
نہ راس آئی ہمیں روشنی تو کیا ہوگا

امید ہے کہ کبھی تو لبوں پہ آئے گی
کبھی نہ آئی لبوں پر ہنسی تو کیا ہوگا

نفس نفس میں فغاں ہے نظر نظر میں ہراس
کچھ اور دن یہی حالت رہی تو کیا ہو گا

فارغ بخاری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم