یہ اور بات ، دیتا رہا ان کا بخت ساتھ
دنیا سے کون لےکے گیا تاج و تخت ساتھ
برداشت کوئی کیسے کرے ایسی گفتگو
جملے ہوں تلخ اور ہو لہجہ کرخت ساتھ
تنہائیوں میں اب تو گزرنی ہے زندگی
ہےکون جو گزارےگا دن رات سخت ساتھ
آنےلگی ہے راس مجھےگردشوں کی دھوپ
رہتا ہے ان کی یاد کا ہر دم درخت ساتھ
مختار ہر مقام پہ جو کام آ سکے
ایساضرور تھوڑا سفرمیں ہو رخت ساتھ
مختار تلہری ثقلینی