loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

05/08/2025 02:31

یہ بھی نہیں کہ دست دعا تک نہیں گیا

غزل

یہ بھی نہیں کہ دست دعا تک نہیں گیا
میرا سوال خلق خدا تک نہیں گیا

پھر یوں ہوا کہ ہاتھ سے کشکول گر پڑا
خیرات لے کے مجھ سے چلا تک نہیں گیا

مصلوب ہو رہا تھا مگر ہنس رہا تھا میں
آنکھوں میں اشک لے کے خدا تک نہیں گیا

جو برف گر رہی تھی مرے سر کے آس پاس
کیا لکھ رہی تھی مجھ سے پڑھا تک نہیں گیا

فیصلؔ مکالمہ تھا ہواؤں کا پھول سے
وہ شور تھا کہ مجھ سے سنا تک نہیں گیا

فیصل عجمی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم