یہ جو خالی پن ہوتا ہے
اس کا بھی ریزن ہوتا ہے
آنکھیں نیند کے دکھ سہتی ہیں
تب جا کے درشن ہوتا ہے
عشق و محبت کچھ نہیں ہوتا
عمر کا اک سیزن ہوتا ہے
لوٹ کے جو جاتا ہے بدھو
وہ تو ابھینندن ہوتا ہے
باقی سب قصبے ہوتے ہیں
شہر تو بس لندن ہوتا ہے
تنہا ہوں تو ڈر جاتے ہیں
بوڑھوں میں بچپن ہوتا ہے
جس پل ساتھ میں تم ہوتے ہو
صحرا بھی گلشن ہوتا ہے
تم تو خلش لگتے ہو سیانے
پیار تو پاگل پن ہوتا ہے
سہیل ضرار خلش