Yah jo weeraani main Khushboo e Saba Shamil Hay
غزل
یہ جو ویرانی میں خوشبوئے صبا شامل ہے
اِس تباہی میں تو لگتا ہے خدا شامل ہے
زخم کو پُھول بنایا تو نظر آیا مجھے
خُون کے رنگ میں اِک رنگِ حنا شامل ہے
کوئی دن آئے گا، دنیا کو سنائی دے گا
میری اِس چُپ میں اگر میرا کہا شامل ہے
اندر اندر ہی اُڑاتا ہے مری مٹی کو
میرے اجزاء میں کوئی میرے سوا شامل ہے
وہ بھی دن تھے کہ محبت میں محبت تھی فقط
یہ بھی دن ہیں کہ محبت میں انا شامل ہے
بھیڑ ہی بھیڑ ہے بازار میں مقصود وفا
اور اِس بھیڑ میں مقصود وفا شامل ہے
مقصود وفا
Maqsood Wafa