Yeh Shahr Musafir Khana Hay
غزل
یہ شہر مسافر خانہ ہے
دل اس میں خاک لگانا ہے
ہر چیز یہاں کی ہے فانی
جو آیا ہے اسے جانا ہے
یہ کیسی دنیا ہے یارب
ہر کوئی یہاں بیگانہ ہے
اشکوں کی درد کہانی کو
مجھے لکھنا اور سنانا ہے
بس اتنا شام کا ہے کہنا
یہ جیون کھیل پرانا ہے
شمیم خان شام
Shameem Khan Shaam